بھارت کے 5 سب سے طاقتور مسلم تنظیمیں کون کون سے ہیں

یہ بھارت کے پانچ سب سے طاقتور مسلم تنظیمیں ہیں جن کی دولت اور طاقت کے سامنے سب پھیکے پڑ جاتے ہیں۔ انڈیا ٹوڈے کے سروے کے مطابق یہ تنظیمیں اتنی اثر انداز ہیں کہ حکومت بھی ان کے سامنے جھک جاتی ہے۔ بھارت کا کوئی ایسا شہر نہیں جہاں ان کے چاہنے والے موجود نہ ہوں۔

بھارت کے پانچ سب سے طاقتور مسلم تنظیموں کی لسٹ میں سب سے پہلا نام جمعیت علماء ہند کا آتا ہے۔

یہ دنیا کی پہلی تنظیم ہے جس نے بھارت کی آزادی کے لیے سب سے بڑا تحریک چلایا۔ اسے بھارتی مسلمانوں کی سب سے بڑی تنظیم سمجھا جاتا ہے۔ جمعیت علماء ہند نے بھارت میں سب سے زیادہ مسلم سیاستدان پیدا کیے ہیں۔ اس میں جڑنے والے لوگوں کی تعداد ایک کروڑ سے زیادہ ہے۔ یہ بھارت کا واحد مسلم تنظیم ہے جس کے ملک بھر میں 3000 سے زیادہ پرائمری اسکول چل رہے ہیں۔ جمعیت علماء ہند کے بھارت میں سترہ سو سے زیادہ دفاتر موجود ہیں۔ یہ تنظیم بھارت میں 15,000 سے زیادہ مدرسوں کا انتظام کرتی ہے۔ جمعیت علماء ہند کو بھارت حکومت نے کئی اعزازات سے نوازا ہے۔ یہ تعلیم کے میدان میں کام کرنے والا بھارت کا سب سے بڑا مسلم تنظیم بن چکا ہے۔

بھارت کے پانچ سب سے طاقتور مسلم تنظیموں کی فہرست میں دوسرا نام تبلیغی جماعت کا آتا ہے۔

تبلیغی جماعت دنیا کی سب سے بڑا مذہبی تنظیم ہے جس میں شامل ہونے والوں کی تعداد 20 کروڑ سے زیادہ ہے۔ امریکہ سے لے کر روس، جاپان، انڈونیشیا اور فرانس کے ہر شہر میں اس کی شاخیں پھیلی ہوئی ہیں۔ دنیا کے ڈیڑھ سو سے زیادہ ممالک میں تبلیغی جماعت کے لوگ موجود ہیں۔ تبلیغی جماعت کی بنیاد مولانا الیاس نے سن 1926 میں رکھی تھی۔ یہ نہ صرف بھارت بلکہ دنیا کی پہلی غیر سیاسی اسلامی تنظیم ہے جس کا مقصد اسلام کی تبلیغ کرنا ہے۔ دنیا میں تبلیغی جماعت کے علاوہ کوئی بھی ایسا تنظیم نہیں جو بغیر کسی تشہیر کے کروڑوں لوگوں کو ایک ساتھ جمع کر سکے۔ بنگلہ دیش کے ڈھاکہ شہر میں ہونے والے سالانہ پروگرام میں ہر سال ایک کروڑ سے زیادہ لوگ جمع ہو جاتے ہیں۔

بھارت کے پانچ طاقتور مسلم تنظیموں کی فہرست میں تیسرا نام آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا آتا ہے۔

اس کی بنیاد سات اپریل 1972 کو علی میاں ندوی نے رکھی تھی۔ اس کی بنیاد رکھنے میں جمعیت علماء ہند کا بڑا ہاتھ رہا۔ یہ بھارت کی وہ تنظیم ہے جس نے شریعت کے خلاف بننے والے پچاس سے زیادہ قوانین کو منسوخ کروایا۔ بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ مسلم پرسنل لا بورڈ نے ہی بھارت میں اسلامی دستور کی تشکیل کروائی۔ یہ بھارت کا اکیلا تنظیم ہے جس میں شیعہ، سنی اور دیگر جماعتوں کے علماء مل کر کام کرتے ہیں۔ بابری مسجد کیس کی پیروی کرنے کا کام مسلم پرسنل لا بورڈ نے نہیں کیا تھا۔ دارالعلوم ندوۃ العلماء کے ممتاز سربراہ مولانا رابع حسن ندوی آج بھی اس تنظیم کے صدر ہیں۔ نوجوان رہنما اسد الدین اویسی بھی اس تنظیم کا حصہ ہیں۔

 بھارت کے پانچ طاقتور مسلم تنظیموں کی فہرست میں چوتھا نام پاپولر فرنٹ آف انڈیا کا آتا ہے۔

اس کی بنیاد 2007 میں کیرالہ میں رکھی گئی تھی۔ یہ بھارت کی پہلی مسلم تنظیم ہے جسے دہشت گردی کے الزام کے تحت کئی ریاستوں میں پابندی لگا دی گئی ہے، ہندوستان حکومت اگلے چند مہینوں میں اس تنظیم کو مکمل طور پر پابند کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ کیرالہ اور کرناٹک کی سیاست میں اس تنظیم کو بڑا مالی اثر سمجھا جاتا ہے۔ ملک بھر میں اس کے کئی اسکول اور کالجز چلتے ہیں۔ کیرالہ کی مشہور سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی کی بنیاد پی ایف آئی نے رکھی تھی۔ اس تنظیم کو مسلمانوں کا آر ایس ایس سمجھا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ مسلمان اس کے نظریات سے متفق نہیں ہوتے۔

ہندوستان کے پانچ طاقتور مسلم تنظیموں کی فہرست میں پانچواں نام اے آئی ایم آئی ایم کا آتا ہے،

جس کی بنیاد 1927 میں رکھی گئی تھی۔ حیدرآباد کے نوابوں نے کہا تھا کہ یہ بھارت کا سب سے بڑا سیاسی تنظیم ہے جس کی ایک آواز پر کروڑوں لوگ جمع ہو جاتے ہیں۔ یہ تنظیم دلتوں اور مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کا کام کر رہی ہے۔ اسدالدین اویسی کو آج ہر ظلم کے خلاف بولتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے آج بھارت میں کئی کالجز، کئی اسکولز اور کئی ہسپتال چل رہے ہیں۔ ان کے ذریعے بنایا گیا اویسی اسکول آف ایکسیلنس اور دکن میڈیکل کالج حیدرآباد کے بہترین کالجز میں سے ہیں۔ اس کے پولی ٹیکنک کالج، انجینئرنگ کالج اور کالج آف فارمسی میں ہزاروں لوگ تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ اے آئی ایم آئی ایم اپنا لیگل سیل بنانے پر بھی غور کر رہا ہے تاکہ بے قصور مسلمانوں کے کیسز مفت لڑے جا سکیں۔ ان سب کے علاوہ بھارت میں بہت سے ایسے ادارے ہیں جن کی طاقت اور بہادری کے آگے دنیا جھک جاتی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ مسلم تنظیمیں بھارت میں موجود ہیں، کیونکہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی مسلم آبادی بھارت میں رہتی ہے۔

آپ کو کون سا تنظیم سب سے زیادہ متاثر کن لگا؟ نیچے کمنٹس میں ضرور بتائیں۔

یہ معلومات اہم بات ڈاٹ کام (Ahambaat.Com) کی جانب سے پیش کیا جا رہا ہے۔ 

اگر آپ "فلسطین پر اسرائیل کا قبضہ کیوں؟ جانیں تاریخی حقائق اور عالمی رہنماؤں کی رائے" تو اس لنک پر کلک کریں۔

جدید تر اس سے پرانی