ایک مسلمان جس نے اپنی قابلیت اور صلاحیت کے بل بوتے پر دنیا کی تاریخ بدل دی۔ مراد آباد میں پیدا ہونے والے صبیح خان جو کچھ اس نے کیا وہ آج تک کسی نے نہیں کیا۔ یہ وہ شخص ہے جس نے مراد آباد کی گلیوں سے نکل کر اپنا نام سلیکون ویلی کے تخت پر لکھ دیا۔ صبیح خان وہ پہلا بھارتی ہے جسے دنیا کی سب سے بڑی ٹیک کمپنی ایپل نے سی او او(COO) کے عہدے پر فائز کیا۔
بھارت کے اس صبیح خان نے ٹیکنالوجی کی دنیا میں تاریخ رقم کی:
دنیا آج جس آئی فون کے ڈیوائس کا استعمال کر رہی ہے، اس کی ایجاد بھی صبیح خان نے کی تھی۔ مراد آباد کو فخر ہونا چاہیے کہ دنیا کل تک جس کی بریانی کی بات کرتا تھا، آج اس کے شہر کا ذکر وائٹ ہاؤس میں بیٹھے ٹرمپ کر رہے ہیں۔ یہ نہ صرف مراد آباد کے لیے بلکہ ہر ہندوستانی کے لیے فخر کی بات ہے کہ اس کی مٹی سے پیدا ہونے والے ایک شخص نے تِرنگے کے وقار کو دوگنا کر دیا۔ سبیہ خان کی کامیابی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انہیں ایپل کمپنی کے معمار کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ایپل کے سی ای او ٹم کک نے صبیح خان کو "برِلینٹ اسٹریٹجسٹ" کا خطاب بھی دیا ہے۔
صبیح خان کی ابتدائی زندگی اور خاندانی پس منظر:
بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ صبیح خان کا جنم سال 1966 میں مراد آباد میں ہوا تھا۔ لیکن ان کے والد سعید اللہ خان رامپور کے رہنے والے تھے۔ مراد آباد کے مشہور پیتَل کاروباری محمد یار خان صبیح خان کے نانا ہیں۔ یہی وہ محمد یار خان ہیں جن کی بنی ہوئی کوٹھی کو دیکھنے کے لیے لوگ دور دور سے مراد آباد آتے ہیں۔ 65,000 اسکوئر فیٹ میں پھیلی اس کوٹھی میں آج منی شاپنگ مال سے لے کر کئی سکول چلائے جاتے ہیں۔ لیکن اس کی ایک اور پہچان بھی ہے، اور وہ یہ کہ یہی وہ جگہ ہے جہاں صبیح خان پیدا ہوئے تھے۔ صبیح خان نے اپنی ابتدائی تعلیم اسی مراد آباد میں حاصل کی اور پھر پورے خاندان کے ساتھ سنگاپور چلے گئے۔ سنگاپور جانا صبیح خان کی زندگی کا وہ موڑ تھا جس نے ان کے اندر علم و سائنس کی دنیا کو جگایا۔ ایسی تجسس پیدا کی جس نے انہیں تاریخ کے بہترین انجینئروں کی صف میں کھڑا کر دیا۔
امریکہ کی ٹفز یونیورسٹی سے میکینیکل انجینئرنگ اور اکنامکس میں بیچلر ڈگری حاصل کرنے والے صبیح خان آج ایپل کی مرکزی ٹیم کا حصہ ہیں۔ صبیح خان نے نیویارک کے رینسلیر پولی ٹیکنک انسٹی ٹیوٹ سے میکینیکل انجینئرنگ میں ماسٹر کیا، جہاں پڑھنے والے سائنسدانوں نے ٹیلی ویژن، ریڈار، مائیکروپور، اور ای میل جیسی ٹیکنالوجیز ایجاد کی تھیں۔
آپ کو یہ جان کر شاید حیرت ہو کہ صبیح خان کا تعلق اسلامی تعلیمات اور رام پور کی تاریخ سے ہے ان کا ایک گہرا اور پرانا تعلق رہا ہے۔ ان کے والد اور چاچا رامپور کی مشہور رضا لائبریری کے سرپرست اور ڈائریکٹر رہ چکے ہیں۔ رامپور رضا لائبریری کے ڈائریکٹر امتیاز علی خان ارشی صبیح خان کے چاچا ہیں۔ بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ صبیح خان سعودی عرب کی مشہور کمپنی سابک میں اپلیکیشنز ڈیولپمنٹ انجینئر کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں۔ سابک آج سعودی عرب کی دوسری اور دنیا کی چوتھی سب سے بڑی کیمیکل مینوفیکچرنگ کمپنی ہے۔ صبیح خان پچھلے 30 سالوں سے ایپل کا حصہ ہیں۔ 1995 میں جب ایپل اپنی پہچان بنانے اور مارکیٹ میں جگہ بنانے کی جدوجہد کر رہا تھا، تب صبیح خان اس کے لیے نعمت بن کر آئے۔ اور انہوں نے اپنی مارکیٹنگ، حکمت عملی اور قیادت کی بدولت اسے چند سالوں میں دنیا کا سب سے معزز برانڈ بنا دیا۔ صبیح خان نے اسی وقت ایپل کا ساتھ دیا جب اس کے بیچنے کی افواہیں زوروں پر تھیں۔ پچھلے 30 سالوں میں ایپل کی کامیابی میں صبیح خان کے کردار کو بھلایا نہیں جا سکتا۔
"صبیح خان: جس نے دنیا کو دکھایا مسلمان صرف پنچر نہیں بناتے:
جو لوگ مسلمانوں پر طنز کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ تم نے پنچر بنانے کے علاوہ کیا کیا ہے؟ صبیح خان ان کے منہ پر یہ زبردست تمانچہ ہے۔ یہی وہ شخص ہے جس نے ڈوبتے ہوئے برانڈ کو زمین سے آسمان تک پہنچا دیا۔ آج ہم جو ایپل واچ استعمال کرتے ہیں، اس کا آئیڈیا صبیح خان نے ہی دیا تھا۔ صبیح خان نے اپنی قابلیت اور صلاحیت کے بل بوتے پر ثابت کر دیا ہے کہ دنیا جھکتی ہے بس جھکانے والا چاہیے۔ جب صبیح خان نے ایپل جوائن کیا تو کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ ایک دن مرادآباد کی گلیوں میں گھومنے والا یہ لڑکا دنیا کی سب سے بڑی ٹیک کمپنی ایپل کا چیف آپریٹنگ آفیسر بنے گا۔ صبیح خان نے اپنی قابلیت اور صلاحیت کے بل بوتے پر آج بھارتیوں سر کو فخر سے اونچا کر دیا ہے۔
صبیح خان کی اس کامیابی پر ہم انڈین مسلم انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔ ویسے آپ کا صبیح خان کے بارے میں کیا خیال ہے؟ کمنٹ میں ضرور بتائیں۔ اگر آپ کو تمام خان کے سی ای او بننے پر فخر محسوس ہوا ہو تو اس مضمون کو شیئر ضرور کریں۔
یہ معلومات اہم بات ڈاٹ کام (Ahambaat.Com) کی جانب سے پیش کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ آنلائن پیسے کمانے کا ذریعہ معاش ڈھونڈ رہے ہیں تو نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں