دنیا کے پانچ سب سے بڑے مدارس

 دنیا کے وہ پانچ سب سے بڑے مدرسے جنہیں مسلمانوں نے قائم کیا تھا، یہ مدرسے رقبے اور فنِ تعمیر کا لاجواب نمونہ ہیں۔ انہیں دنیا کے بہترین تعلیمی اداروں کا ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔ دنیا میں کوئی بھی ملک ایسا نہیں جہاں سے لوگ یہاں تعلیم حاصل کرنے نہ آئے ہوں۔ ان تمام مدارس کو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں جگہ دے دی گئی ہے۔

1. دنیا کے پانچ سب سے بڑے مدارس کی فہرست میں پہلا نام جامعۃ الازہر کا آتا ہے۔

جو مصر کے شہر قاہرہ میں واقع ہے اور اسے دنیا کا سب سے بڑا مدرسہ مانا جاتا ہے۔ اس مدرسے میں ہر دن 20 لاکھ سے زیادہ مسلمان تعلیم حاصل کرتے ہی970 عیسوی میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی فاطمۃ الزہرہ کے نام پر بنے اس مدرسے پر ہر سال 10 ہزار کروڑ روپے خرچ ہوتے ہیں۔ اس مدرسے میں کئی سالوں تک امام غزالی جیسے عالموں نے اپنی خدمات دی ہیں۔ صلاح الدین ایوبی کئی سالوں تک اس مدرسے کے سرپرست رہے۔ جامعۃ الازہر میں کام کرنے والوں کی تعداد ص20000 سے زیادہ ہے۔ یہ دنیا کا سب سے جدید مدرسہ ہے جہاں قرآن و حدیث کے ساتھ ساتھ فزکس، کیمسٹری، بایولوجی اور سائنس کے تمام مضامین کی تعلیم دی جاتی ہے۔ مصر میں اس کے 5000 سے زیادہ اسکول اور کالجز ہیں۔ دنیا کے یہ واحد مدرسہ ہے کہ جہاں سب سے زیادہ غیر ملکی طلباء تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

2. دنیا کے پانچ سب سے بڑے مدرسوں کے فہرست میں دوسرے نمبر پر دارالعلوم دیوبند کا نام آتا ہے۔

یوپی میں موجود دارالعلوم یوبند نہ صرف بھارت کا بلکہ ایشیا کا سب سے بڑا مدرسہ ہے۔ یہاں دنیا بھر سے لوگ پڑھنے آتے ہیں۔ بھارت کی آزادی میں اس مدرسے کا بہت بڑا کردار رہا ہے۔ 70 ایکڑ میں پھیلا یہ مدرسہ آج پورے بھارت کو اپنی شان دار کہانی سنارہا ہے۔ یہ بھارت کا واحد مدرسہ ہے جہاں سب سے بڑی لائبریری موجود ہے۔ دارالعلوم دیوبند کی بنیاد مولانا قاسم نانوتوی نے 30 مئی 1866 کو دیوبند میں یہ مدرسہ قائم کیا تھا۔ اس مدرسے نے بھارت کو سب سے بڑے سائنسدان اور سیاستدان دئیے ہیں۔ 20 سے زیادہ سیاستدان دارالعلوم دیوبند کی سوچ سے متاثر تھے۔ دارالعلوم دیوبند میں ایشیا کا سب سے بڑا انٹرینس داخلہ امتحان ہوتا ہے، جس میں ہر سال 20,000 سے زیادہ طلبہ حصہ لیتے ہیں۔ دارالعلوم دیوبند میں ہزاروں لوگ رہ کر تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ اس مدرسے پر ہر سال کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں اور بھارتی حکومت نے اسے کئی ایوارڈز سے نوازا ہے۔

3. دنیا کے پانچ سب سے بڑے مدرسوں کی فہرست میں تیسرا نام اسلامک یونیورسٹی آف مدینہ کا آتا ہے۔

یہ یونیورسٹی 1961 میں بنی تھی اور آج سعودی عرب کے سب سے بڑے مدارس میں سے ایک ہے۔ اس کی بنیاد سعودی بادشاہ سعود بن عبدالعزیز نے رکھی تھی۔ مدینہ یونیورسٹی آج سعودی عرب کے ٹاپ 5 تعلیمی اداروں میں شمار ہوتی ہے۔ اس یونیورسٹی میں قرآن اور حدیث کے نو سے زیادہ کالج چل رہے ہیں۔ یہاں پڑھنے والے طلباء کی تعداد 22 ہزار سے زائد ہے۔ یہ سعودی عرب کا سب سے جدید مدرسہ ہے جہاں انجینیئرنگ اور کمپیوٹر سائنس بھی پڑھائی جاتی ہے۔ اس مدرسے میں پندرہ سو سے زیادہ اساتذہ موجود ہیں۔ جامعہ اسلامیہ مدینہ میں موجود لائبریری مدینہ کی سب سے بڑی لائبریری ہے، اس لائبریری میں ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ کتابیں موجود ہیں۔ یہ شیخ البانی کی ذاتی لائبریری تھی جسے انہوں نے مدینہ یونیورسٹی کو وقف کر دیا تھا۔ یہ دنیا کا واحد مدرسہ ہے جس کے اندر شاپنگ مال بھی موجود ہے۔ بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ بھارت کے مشہور عالم دین سجاد نومانی نے اسی اسلامی یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی ہے۔ بلال فلپس اور مفتی مینک بھی اسی مدرسے کے طالب علم رہے ہیں۔

4. دنیا کے پانچ سب سے بڑے مدرسوں کی فہرست میں چوتھا نام دارالعلوم کراچی کا آتا ہے ہے۔

دارالعلوم کراچی پاکستان کے شہر کراچی میں واقع ہے۔ یہ تعمیرات اور فنِ تعمیر کی شاندار مثال ہے۔ اس مدرسے میں دنیا بھر سے لوگ تعلیم حاصل کرنے آتے ہیں۔ 56 ایکڑ رقبے میں پھیلا یہ مدرسہ آج پاکستان کا سب سے بڑا مدرسہ ہے۔ یہاں 20,000 سے زیادہ طلباء تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ اس کی بنیاد دارالعلوم دیوبند کے شاگرد مفتی شفیع عثمانی نے 1951 میں رکھی تھی۔ مفتی شفیع عثمانی نے تقسیم ہند کے دوران پاکستان کا رخ کیا اور یہی اس مدرسے کی بنیاد رکھی، جسے آج دارالعلوم کراچی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ پاکستان کا سب سے بڑا مدرسہ ہے۔

یہاں کی لائبریری میں ایک لاکھ سے زیادہ کتابیں موجود ہیں۔ یہاں 27 سے زیادہ اسکول چلتے ہیں۔ یہ دنیا کا وہ واحد مدرسہ ہے جہاں آٹھ کروڑ کا سولر پلانٹ نصب کیا گیا ہے۔ بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ اسی مدرسے نے سب سے پہلے اسلامی بینکنگ سسٹم متعارف کروایا، جو آج پوری دنیا میں استعمال ہو رہا ہے۔ اس مدرسے کے محترم مہتمم مولانا تقی عثمانی نے 1992 میں اسلامی اکنامک سنٹر قائم کیا اور سود سے پاک حلال بینکنگ سسٹم متعارف کروایا، جسے آج دبئی اور سعودی عرب جیسے ممالک استعمال کر رہے ہیں۔

5. دنیا کے پانچ سب سے بڑے مدارس کی لسٹ میں یہ پانچویں نمبر پر جامعہ القرویین ہے۔

جامعہ القرویین کی بنیاد مراکش میں فاطمہ الفہری نے 859 عیسوی میں رکھی تھی۔ اسے دنیا کی سب سے پہلی یونیورسٹی ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ یہ یونیورسٹی مراکش کے فیض شہر میں بنی ہے اور پچھلے بارہ سالوں سے لگاتار علماء پیدا کر رہی ہے۔ اس کا نام گنیز ورلڈ ریکارڈ میں بھی شامل ہے۔ یہ دنیا کی پہلی یونیورسٹی تھی جس نے ڈگری دینے کی روایت شروع کی، جامعہ القرویین مدرسے کی ابتدا ایک مسجد سے ہوئی تھی اور آہستہ آہستہ یہ ایک مکمل یونیورسٹی میں تبدیل ہو گئی۔ اس مدرسے میں آج 10,000 سے زیادہ طلباء پڑھ رہے ہیں۔ یہ دنیا کا سب سے قدیم مدرسہ ہے جو آج تک چل رہا ہے۔ ان سب کے علاوہ دنیا میں بہت سے مدرسے ایسے بھی موجود ہیں جن کی بنیاد مسلمانوں نے رکھی تھی۔ مسلمانوں کے قائم کردہ مدرسوں سے آج کروڑوں لوگ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ یہ تمام مدرسے آج مسلمانوں کے لیے فخر کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔


جدید تر اس سے پرانی