دنیا کے پانچ طاقتور مسلم سیاست داں | Powerful Muslim Politicians

دنیا کے پانچ طاقتور مسلم سیاست داں

دنیا کی سیاست میں مسلم رہنماؤں کا کردار ہمیشہ نمایاں رہا ہے۔ ان رہنماؤں نے نہ صرف اپنے ملک کو ترقی دی بلکہ پوری امتِ مسلمہ کے لیے فخر کا باعث بنے۔ آج بھی دنیا کے کئی طاقتور فیصلے ان مسلم حکمرانوں کے اثر و رسوخ کے بغیر ممکن نہیں ہوتے۔

یہ ہیں دنیا کے وہ پانچ مسلم سیاستدان جن کے آگے امریکہ کی بھی نہیں چلتی۔ رائل اسلامک سینٹر آف جارڈن کے سروے کے مطابق یہ سیاستدان اتنے اثر و رسوخ والے ہیں کہ کوئی بھی ملک ان کی دشمنی نہیں چاہتا۔

دنیا کے سب سے طاقتور مسلم سیاستدانوں کی فہرست میں پہلا نام رجب طیب اردگان کا آتا ہے۔

26 فروری 1954 کو ترکی میں پیدا ہوئے رجب طیب اردگان موجودہ وقت میں دنیا کے سب سے طاقتور مسلم سیاستدان ہیں۔ اردگان کے ویبنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر 22 ملین سے زیادہ فالوور ہیں اور دنیا بھر کے مسلمان ان کے فیصلوں کا حمایت کرتے ہیں۔ اردگان کی مقبولیت کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پچھلے دنوں جب امریکہ نے ترکی کا تختہ پلٹنے کی سازش رچی تو ترکی کی عوام سڑکوں پر آ کر اسے ناکام بنا دیا۔ حال ہی میں اردگان نے آذربائیجان کا ساتھ دے کر آرمینیا کے کئی شہروں پر قبضہ کر لیا ہے۔ اردگان موجودہ وقت میں ورلڈ مسلم لیگ کی قیادت کر رہے ہیں۔

دنیا کے سب سے اثر و رسوخ والے اور طاقتور سیاستدانوں کی فہرست میں دوسرا نام سعودی کنگ سلمان بن عبدالعزیز کا آتا ہے۔

کنگ عبدالعزیز 31 دسمبر 1935 کو سعودی عرب کے مشہور شہر ریاض میں پیدا ہوئے۔ 2015 میں سلطنت سنبھالنے کے بعد انہوں نے بین الاقوامی سطح پر کئی بڑے قدم اٹھائے، جن میں تیل کی قیمتوں کو اپنے کنٹرول میں لینا، مکہ اور مدینہ کی خود نگرانی کرنا اور اسلام کے پھیلاؤ کے لیے دنیا کا سب سے بڑا نیٹ ورک قائم کرنا شامل ہے۔

ایران میں پیدا ہونے والے آیت اللہ خمینی اسلامی دنیا کے تیسرے سب سے طاقتور مسلم سیاستدان مانے جاتے ہیں۔

خمینی نے پچھلے 28 سال تک ایران کے سب سے بڑے سیاستدان کے طور پر اپنی خدمات دیں۔ ایران میں ایٹم بم بنانے کے پروجیکٹ کے پیچھے خمینی کا ہی ہاتھ مانا جاتا ہے۔ انہوں نے اپنی سیاسی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے ایران کی جی ڈی پی کو 438 ملین ڈالر تک پہنچایا۔

دنیا کے سب سے طاقتور مسلم سیاستدانوں کی فہرست میں چوتھا نام جارڈن کے کنگ عبداللہ ثانی ابن الحسین کا آتا ہے۔

 انہوں نے پچھلے برس بیت المقدس یعنی مسجد اقصیٰ کو مسلمانوں کو واپس دلانے کے لیے 1.4 ملین ڈالر کی رقم دی ہے۔ کنگ عبداللہ کا نسب 41 پشتوں کے بعد حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے جا کر ملتا ہے۔ کنگ عبداللہ پچھلے کچھ برسوں سے امن محسوس تحریک چلا رہے ہیں جو دنیا بھر میں اسلام کی سچائیوں کو پھیلانے کا کام کرتی ہے۔

دنیا کے سب سے طاقتور مسلم سیاستدانوں کی فہرست میں پانچواں نام مراکش کے کنگ محمد کا آتا ہے۔

کنگ محمد نے مراکش کو دنیا کا سب سے طاقتور صوبہ بنانے میں مدد کی۔ یہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کے خاندان نے مراکش پر چار سو سال حکومت کی ہے۔ یاد رہے کہ دنیا کی سب سے پہلی یونیورسٹی بھی مراکش میں ہی قائم کی گئی تھی۔

ان سب کے علاوہ دنیا میں ایسے بہت سے مسلم سیاستدان ہیں جو مسلمانوں کے لیے اپنا سب کچھ قربان کر سکتے ہیں۔

آج کے اس دور میں یہ رہنما امتِ مسلمہ کی طاقت اور اتحاد کی پہچان ہیں۔ ان کی قیادت آنے والی نسلوں کے لیے رہنمائی اور حوصلے کا ذریعہ ہے۔ اگر ہم اپنی تاریخ اور ان عظیم شخصیتوں کو یاد رکھیں تو مسلمان پھر سے دنیا کی قیادت کر سکتے ہیں۔

اگر آپ" مغلیہ سلطنت کے پانچ سب سے زیادہ طاقتور حکمران کون تھے" تو نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔


جدید تر اس سے پرانی