![]() |
وہ 5 مسلم سائنسداں جن کو دنیا نے بھلا دیا | Muslim scientists |
انسانی تاریخ میں مسلمان سائنسدانوں کا کردار اتنا شاندار رہا ہے کہ آج کی دنیا کا بہت سا علم اور ٹیکنالوجی انہی کی بنیادوں پر قائم ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ ہمارے نصاب اور میڈیا میں ہمیں ان کے کارنامے یاد نہیں دلائے جاتے۔ اگر ہم اپنی اصل تاریخ جانیں تو ہمیں اندازہ ہو کہ ہم نے دنیا کو کتنی عظیم ایجادات اور نظریات دیے۔ اسی سلسلے میں، آئیے ان پانچ عظیم مسلم سائنسدانوں کے بارے میں جانتے ہیں جنہوں نے سائنس کے میدان میں انقلاب برپا کیا۔
یقین مانیے، جب آپ اسلامی سنہری دور کے بارے میں پڑھنا شروع کریں گے، تو آپ کو پتہ چلے گا کہ آج کی سائنس اور نئی ٹیکنالوجی کے پیچھے کہیں نہ کہیں مسلمانوں کا ہی ہاتھ تھا۔ ہمیں افسوس ہونا چاہیے کہ ہمارے باپ دادا اور بزرگوں نے دنیا کو کیا کچھ دیا، اور ہم نے صرف آئنسٹائن، نیوٹن، گیلیلیو جیسے سائنسدانوں کو ہی مان رکھا ہے۔ جبکہ تاریخ میں جابر بن حیان، الخوارزمی، ابن سینا جیسے کئی عظیم مسلم سائنسدان گزرے ہیں جن کے سامنے آج کے سائنسدان کچھ بھی نہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ ہمیں اپنے ہی تاریخ کا علم نہیں، اور شاید یہی وجہ ہے کہ آج مسلمان علم کے میدان میں سب سے پیچھے ہیں۔
تو آج ہم اس مضمون میں ان پانچ مسلم سائنسدانوں کے متعلق بات کریں گے جنہوں نے دنیا میں سائنس کے میدان میں انقلاب برپا کر دیا تھا۔
1 — محمد ابن موسیٰ الخوارزمی
دوستو، اس جینئس مسلم سائنسدان کے بارے میں جتنا کہا جائے کم ہے، کیونکہ اسی کی وجہ سے آج ہم مشکل سے مشکل ریاضی کے سوال حل کر سکتے ہیں۔ آپ نے اسکول میں “a² + b² = …” جیسے فارمولے تو پڑھے ہوں گے۔ یہ الجبرا کا حصہ ہیں، اور الجبرا کا نظام آج سے ہزار سال پہلے الخوارزمی نے دنیا کو دیا۔ اسی لیے انہیں "فادر آف الجبرا" کہا جاتا ہے۔
انہوں نے ریاضی پر ایک کتاب لکھی "الکتاب المختصر فی حساب الجبر والمقابلہ"۔ یہ کتاب اتنی اہم تھی کہ جب اسے لاطینی اور انگریزی میں ترجمہ کیا گیا تو "الجبر" کو بدل کر "الجبرا" کر دیا گیا تاکہ اس سے مسلم شناخت کو مٹایا جا سکے۔ یورپ کی یونیورسٹیوں میں 800 سال تک یہی کتاب ریاضی کے نصاب میں رہی۔ اگر میں یہ کہوں کہ الخوارزمی کے بغیر آج کمپیوٹر ہی وجود میں نہ آ پاتا، تو غلط نہیں ہوگا۔ کیونکہ کوئی بھی کمپیوٹر، موبائل یا انٹرنیٹ الگورتھم کے بغیر نہیں چلتا، اور الگورتھم کا تصور الخوارزمی نے ہی دیا تھا۔ اسی لیے ان کا نام لاطینی میں "الگورِتھمی" لکھا گیا، اور یہی لفظ آج کے "Algorithm" کی بنیاد بنا، الخوارزمی نے فلکیات، ریاضی، جغرافیہ میں بھی کمال کیا۔
2 — ابو القاسم الزہراوی
دوستو، انگریز صرف دولت کی چوری ہی نہیں کرتے تھے، بلکہ علم کی بھی چوری کرتے تھے۔ وہ مسلم سائنسدانوں کے نام بدل دیتے تاکہ ان کے کارنامے چھپ جائیں۔ ایسا ہی ہوا ابو القاسم الزہراوی کے ساتھ، جن کا نام بگاڑ کر "البوکاسس" کر دیا گیا۔اسپین میں پیدا ہونے والے اس مسلم سائنسدان نے طب کے میدان میں انقلاب برپا کیا۔ وہ دنیا کے پہلے شخص تھے جنہوں نے سرجری کا صحیح طریقہ ایجاد کیا۔ اسی لیے انہیں "فادر آف ماڈرن سرجری" کہا جاتا ہے۔ ان کے بنائے گئے سرجری کے آلات آج بھی ہسپتالوں میں استعمال ہوتے ہیں۔
انہوں نے ایک مشہور کتاب لکھی "التصریف"، جس میں بڑی بیماریوں کے علاج اور آپریشن کے طریقے بیان کیے گئے تھے۔ یورپ کی میڈیکل یونیورسٹیوں میں یہ کتاب نصاب کا حصہ رہی۔ الزہراوی نے ہیموفیلیا (ایک خون کی بیماری) کو پہچانا، پیٹ سے بچہ نکالنے کا آپریشن ایجاد کیا، ہڈی جوڑنے کا طریقہ بتایا، اور دانت سیدھے کرنے کے لیے سونے اور چاندی کے تار استعمال کیے۔ وہ ایک عظیم ڈاکٹر، سرجن، ڈینٹسٹ، کیمسٹ اور فلسفی تھے، مگر افسوس آج کے مسلمان انہیں بھول چکے ہیں۔
3 — ابن الہیثم
یہ وہ مسلم سائنسدان تھے جنہیں "سائنسدانوں کا سائنسدان" کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ انہیں "آپٹکس کا باپ" کہا جاتا ہے۔ آپٹکس یعنی روشنی کا علم۔
ان سے پہلے سائنسدان سمجھتے تھے کہ روشنی آنکھ سے نکلتی ہے اور کسی چیز پر پڑتی ہے تو وہ نظر آتی ہے۔ مگر ابن الہیثم نے ثابت کیا کہ روشنی آنکھ سے نہیں نکلتی، بلکہ روشنی دینے والی چیز (جیسے سورج یا لیمپ) سے روشنی نکل کر کسی چیز سے ٹکرا کر آنکھ میں داخل ہوتی ہے، تب وہ چیز نظر آتی ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اگر کسی بند کمرے میں ایک چھوٹے سوراخ سے روشنی آئے، تو باہر کا منظر کمرے کے اندر الٹا بن جاتا ہے۔ یہی اصول آج کے کیمرے کی بنیاد ہے، اور ابن الہیثم نے سب سے پہلے پن ہول کیمرہ بنایا۔انہوں نے کتاب "المناظر" لکھی، جو آپٹکس پر دنیا کی پہلی کتاب تھی۔ وہ فلکیات، ریاضی، فلسفہ اور علم کلام میں بھی ماہر تھے۔
4 — ابن سینا
ابن سینا وہ پہلے سائنسدان تھے جنہیں سائنس کی ہر شاخ کا علم تھا۔ فلسفہ، فلکیات، کیمسٹری، فزکس، جغرافیہ، جیولوجی، نفسیات، منطق اور ریاضی— سب میں کمال رکھتے تھے۔ لیکن میڈیکل میں ان کی مہارت بے مثال تھی۔ انہوں نے صرف طب میں 40 سے زیادہ کتابیں لکھیں۔ دو کتابیں — "دی بک آف ہیالنگ" اور "دی کینن آف میڈیسن" — اتنی مشہور ہوئیں کہ یورپی سائنسدانوں نے انہیں "انسائیکلوپیڈیا آف میڈیسن" کا درجہ دیا۔ انہیں "فادر آف ماڈرن میڈیسن" کہا جاتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دماغ پورے جسم کو کنٹرول کرتا ہے۔
5 — الجزاری
دنیا مانتی ہے کہ مشینوں نے زندگی آسان بنا دی۔ گاڑیوں اور مشینوں کے انجن میں "کیم شافٹ" اور "کرینک شافٹ" سب سے اہم پرزے ہوتے ہیں، اور ان کا ایجاد ایک مسلم سائنسدان الجزاری نے کیا تھا۔ اسی لیے آج ہم گاڑیاں، موٹر اور ہوائی جہاز استعمال کر سکتے ہیں۔ الجزاری کو "فادر آف روبوٹکس" کہا جاتا ہے کیونکہ انہوں نے پہلی خودکار مشینیں بنائیں، جیسے ہاتھی والی گھڑی، موم بتی گھڑی، پانی والی گھڑی، پانی اٹھانے والے پمپ، اور ایک روبوٹ جو مہمانوں کو پانی اور چائے پیش کرتا تھا۔ انہوں نے ایک خودکار ہاتھ دھونے والی مشین بھی بنائی، جس کا اصول آج کے فلش ٹوائلٹ میں استعمال ہوتا ہے۔ ان کی کتاب "دی بک آف نالج آف انجینیئس مکینکل ڈیوائسز" میں 100 سے زیادہ مشینوں کی تفصیل ہے، جن سے مغرب نے جدید مشینیں بنائیں۔
دوستو، یہ تھے پانچ مسلم سائنسدان، جنہوں نے دنیا کو بدل دیا۔ مگر افسوس ہم نے انہیں بھلا دیا۔
اگر آپ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ " سائنس کے بنیاد رکھنے والے 5 مسلم سائنسدان" کے متعلق تو نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں