پانچ مشہور اسلامی ڈرامے جو ایمان کو تازہ کر دیں

 دوستو، آپ نے بہت ساری سیریز دیکھی ہوں گی جن میں بس آپ کا وقت ضائع ہوا ہوگا اور شاید آپ کو ان سے کچھ سیکھنے کو نہیں ملا، لیکن آج میں آپ کو پانچ ایسی سیریز کے نام بتائیں گے جو اسلامی تاریخ پر مبنی ہیں اور ان سیریز نے مسلمان نوجوانوں کے اندر جذبہ پیدا کرنے میں مدد کی ہے۔ اسلامی تاریخ پر بنی یہ سیریز واقعی بہت اچھی اور منفرد ہیں۔

1. نمبر ایک پر جو ہے وہ میری پسندیدہ سیریز ہے سب کے دلوں پر راج کرتی ہے اور وہ ہے "عمر" سیریز،

جو کہ حضرت عمر کی داستان پر بنی ہے۔ لیکن اس میں صحابہ کرام کے چہرے دکھائے گئے ہیں۔ اگر آپ اس بات کو برداشت کر کے اسے دیکھ سکتے ہیں تو بہت اچھا ہے۔ جن لوگوں کے بارے میں میں نے آپ کو بتایا، مثلاً سلمان، ابو بکر، عثمان اور طلحه غازی جیسے لوگ، وہ سب حضرت عمر سے متاثر ہیں۔ تو تھوڑا سوچیں کہ حضرت عمر کی داستان کیسی ہوگی۔ جنگ بدر، جنگ احد، جنگ خندق جیسی تمام جنگیں اس میں دکھائی گئی ہیں۔ اگر آپ کو صحابہ کے چہرے دکھانے سے کوئی مسئلہ نہیں تو یقیناً آپ یہ سیریز دیکھ سکتے ہیں۔ حضرت ابوبکر کے خلافت کے دور کو دکھایا گیا ہے، جب مسلمانوں کا ان جنگجوؤں سے مقابلہ ہوا جو خود کو نبی قرار دے رہے تھے۔ حضرت خالد بن ولید اور حضرت ابو عبید کی بہادری کو بھی دکھایا گیا ہے۔ حضرت ابوبکر، عمر، عثمان اور حضرت علی کی دوستی کو بہت خوبصورت انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ حضرت علی کی جنگ احزاب میں بہادری بھی دکھائی گئی ہے۔ حتیٰ کہ بعد میں جب حضرت عمر نے خلافت سنبھالی، تو وہ بھی اس میں دکھایا گیا ہے۔ جنگ یرموک اور قادسیہ جیسی لڑائیاں بھی پیش کی گئی ہیں۔ حضرت عمر کا یروشلم فتح کرنا بھی دکھایا گیا ہے۔

یہ کیسے مسلمانوں نے روم اور فارس کی سلطنت کو تباہ کر کے رکھ دیا اور مصر پر کیسے حضرت عمر بن خطاب نے حکومت قائم کی، حضرت عمر کی عدالت، ان کے انصاف، ہر چیز کو بے حد خوبصورت انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ باقی تمام سیریز کے مقابلے میں یہ کافی چھوٹی ہے، صرف 30 قسطیں ہیں جنہیں آپ ایک مہینے میں بھی آسانی سے دیکھ سکتے ہیں۔ ان کو دیکھنے کے بعد آپ کا وقت ضائع نہیں ہوگا بلکہ آپ کو اپنے اوپر فخر محسوس ہوگا کہ آپ اسی امت کا حصہ ہیں۔

2. نمبر دو کی بات کریں تو وہ سیریز ہے جو سب کے دلوں میں بستی ہے اور شاید آپ میں سے ایسا کوئی نہ ہو جس نے اس سیریز کا ایک بھی قسط نہ دیکھی ہو، اور وہ ہے ارطغل غازی۔

ترکی کے اناطولیہ کے علاقے میں کئی قبائل پر حکمرانی کرنے والے حکمران ارطغل غازی کی تاریخ کو اس سیریز میں دکھایا گیا ہے۔ یہ وہی ارطغل غازی ہیں جن کے بیٹے عثمان غازی نے 1299 میں سلطنت عثمانیہ کی بنیاد رکھی، جس نے آگے چل کر تین تین بڑے ملکوں پر اپنی حکومت قائم کی۔ یہ سیریز ایک بہادر جنگجو کی داستان ہے جس نے اپنی بہادری سے ترکوں کو اس علاقے میں قائم کیا۔ ان کی وفاداری سلجوق سے تھی۔ قائی قبیلے کے سردار سلیمان شاہ کے چار بیٹے تھے، جن میں تیسرے بیٹے کا نام ارطغل غازی تھا، اور یہی وہ بیٹا ہے جس پر پوری سیریز بنی ہوئی ہے۔ سلجوق سلطنت کی شہزادی اور ان کے بھائی اور ان کے والد کو رومیو نے قید کر لیا تھا۔ جب یہ لوگ انہیں قید کر کے جنگل کے راستے لے جا رہے تھے تو ارطغل غازی نے یہ دیکھ لیا اور وہاں جا کر ان کی جان بچائی۔ اس کے بعد ارطغل غازی کی پوری زندگی بدل گئی۔ عثمان غازی سے پہلے ارطغل غازی نے بھی ترک قبائل کو متحد کرنے کی کوشش کی تھی۔

سلطنت کی بنیاد رکھنے کی کوشش کی تھی لیکن وہ خود سلجوق سلطنت کے وفادار تھے، اسی وجہ سے وہ بنیاد نہیں رکھ سکے۔ آگے چل کر ان کے بیٹے عثمان نے سلجوق سلطنت سے الگ ہو کر سارے قبائل کو متحد کرکے ایک مضبوط سلطنت کی بنیاد رکھی۔ اور ارطغل غازی نے منگولوں کے خلاف ایک بہت بڑی بغاوت شروع کی تھی۔ اناطولیہ کے سامنے یہ منگول ارطغل غازی کے ہوتے ہوئے آگے بڑھ بھی نہیں پا رہے تھے۔ یہ ایک زبردست اسلامی سیریز ہے جو ایک بہادر شخص پر مشتمل ہے۔ میں آپ سب سے کہوں گا کہ یہ سیریز ضرور دیکھیں۔

3. اس لسٹ میں تیسرے نمبر پر نام آتا ہے "کورلس عثمان

یہ سیریل ارطغل غازی کے بیٹے اور سلطنت عثمانیہ کی بنیاد رکھنے والے سلطان عثمان غازی پر مبنی ہے۔ یہ وہی عثمان غازی ہی تھے جنہوں نے سلطنت عثمانیہ کی بنیاد رکھی، جو تقریباً 600 سال تک قائم رہی۔

سلطنت عثمانیہ نے کئی سو سالوں تک اپنی جگہ بنائے رکھی اور صدیوں تک دنیا کی ایک سپر پاور بنی رہی۔ کوئی بھی اتنی طاقت نہیں رکھتا تھا کہ وہ سلطنت عثمانیہ کا مقابلہ کرسکے۔ اس سلطنت عثمانیہ کی بنیاد بہادر جنگجو نے رکھی تھی۔ عثمان غازی کے بعد ان کے بیٹے اورہان غازی نے اس کی قیادت سنبھالی اور اپنے والد ہے نقش قدم پر چلتے ہوئے سلطنت عثمانیہ کی سرحدوں کو مزید آگے تک بڑھایا۔ اس سیریز میں آپ کو عثمان غازی کی بہادری دیکھنے کو ملے گی۔ سن 1299 میں عثمان غازی نے ترک قبائل کو ایک کرکے سلطنت عثمانیہ کی بنیاد رکھی اور اس نے 1323 تک اپنی حکومت قائم رکھی۔ اناطولیہ کے کچھ علاقے سے انہوں نے اپنی سلطنت کی شروعات کی اور آگے چل کر ان کی سلطنت نے ایک وقت پر تین تین براعظموں پر حکومت کی تھی، ایشیا، یورپ اور افریقہ۔ تقریباً سن 1323 میں عثمان غازی کا انتقال ہو گیا تھا۔ یہ کافی اچھی سیریز ہے اور مسلمانوں نے تو اس سیریز کو بہت پسند کیا ہے۔ اس میں بہت ساری جنگیں بھی دکھائی گئی ہیں۔ میری رائے میں آپ اس سیریز کو ایک بار ضرور دیکھیں اگر آپ کے پاس وقت ہے، ورنہ آپ چاہیں تو عثمان غازی کی تاریخ پڑھ سکتے ہیں۔

4. اس لسٹ میں چوتھے نمبر پر نام آتا ہے سلطان عبد الحمید

یہ سیریز بھی ترکی میں تیار کی گئی تھی۔ اس سیریز کی کہانی سلطان عبد الحمید کے بارے میں ہے۔ سلطان عبد الحمید سلطنت عثمانیہ کے ایک طاقتور سلطان تھے جنہوں نے کبھی بھی یہودیوں کو پیسوں کے بدلے یروشلم کی زمین بیچی نہیں۔ یہودیوں نے کئی بار زمین خریدنے کی کوشش کی، مگر سلطان عبد الحمید نے بار بار انکار کر دیا۔ دراصل، وہ انہیں خریدنے کی کوشش کر رہے تھے، لیکن یہودی کامیاب نہ ہو سکے۔ سلطان عبد الحمید کے دور میں یہ کوششیں کبھی بھی کامیاب نہ ہوئیں، کیونکہ حضرت عمر نے جب یروشلم فتح کیا تھا تو جو معاہدہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ اور عیسائیوں کے درمیان تھا وہ یہ تھا کہ یہودی زیارت کے لئے آسکتا ہیں لیکن یروشلم میں آباد نہیں ہو سکتے۔ سلطان عبد الحمید کے دور میں فرانس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایک شو بنایا جا رہا تھا جس میں رسول اللہ کی بےحرمتی ہو رہی تھی۔ سلطان عبد الحمید نے فرانس کو وارننگ دی کہ اگر انہوں نے یہ شو بند نہیں کیا تو وہ فرانس پر حملہ کر دیں گے۔ اور انہوں نے وہ شو نہیں چلنے دیا۔ اور آج کا منظر د یکھیں جگہ جگہ قرآن جلایا جاتا ہے تو سوچیں اگر یہ کچھ سلطان عبد الحمید کے دور میں ہوتا تو کیا ہوتا۔ ان 57 مسلم ممالک میں اس سے بہتر صرف ایک ہی خلافت رہی ہے۔ اگر آپ کے پاس وقت ہو تو اس سیریز کو ضرور دیکھیں، آپ کو تاریخ کے بارے میں بہت کچھ جاننے کو ملے گا۔

5. اس لسٹ میں پانچویں نمبر پر نام آتا ہے "دی گریٹ سلجوق

یہ سیریز ترکی میں تیار کی گئی تھی، اس سیریز میں طاقتور مسلم حکمرانوں کو دکھایا گیا ہے، بہترین اور بڑ جنگوں کا نظارہ پیش کیا گیا ہے۔ سلجوق سلطنت کی تاریخ کو نہایت عمدہ طریقے سے پیش کیا گیا ہے اور نہ ہی تاریخ میں کوئی تبدیلی کی گئی ہے۔ سلطان ملک شاہ، جو کہ سلجوق سلطنت کے طاقتور سلطان تھے، ان کی تاریخ کے ساتھ ساتھ سلطان الپ ارسلان کی تاریخ بھی دکھائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مینزی گڑھ کی جنگ کو بھی دکھایا گیا ہے، جو سلجوقیوں نے بازنطینیوں کے خلاف لڑی تھی اور جس میں انہیں فتح حاصل ہوئی تھی۔ وی ایف ایکس کا بھی سیریز میں بہت اچھے انداز میں خیال رکھا گیا ہے اور جب جنگوں کو جب اس میں دکھائی جاتی ہے تو ایسا لگتا ہے کہ واقعی جنگ لڑی جا رہی ہے، اس وقت ایک اشارہ ملتا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ اُس وقت جنگیں کیسے لڑی جاتی تھیں۔ اور اگر اس سیریز میں سب سے بہترین کردار کی بات کی جائے تو وہ ہے سلطان الپ ارسلان کا، جنہوں نے مینزی گڑھ کی جنگ جیت کر ترکی کے اناطولیہ علاقے پر اپنی حکومت قائم کی۔


جدید تر اس سے پرانی