غزہ میں بھوک اور تباہی

 

غزہ کی صورتحال بدتر ہو چکی ہے۔ راتوں رات ہونے والے حملوں میں کم از کم 19 افراد ہلاک ہوئے، جن میں ایک ہفتے کا نوزائیدہ بچہ بھی شامل تھا۔ انسانی ہمدردی کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ حال ہی میں کھولی گئی کریم شالوم کراسنگ سے پہنچنے والی امداد کی رقم ’نہ ہونے کے برابر‘ ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا کہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر زیادہ تر امداد ابھی بھی تقسیم کے مرکز سے نہیں نکلی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک امریکی حمایت یافتہ تنظیم "غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن" جلد ہی 300 ملین کھانے تقسیم کرنے کا دعویٰ کر رہی ہے لیکن اقوام متحدہ اور دیگر بڑے اداروں نے اس سے خود کو دور کر رکھا ہے۔
غزہ کے کونے کونے میں اب ایک بار پھر اسرائیلی حملے شروع ہو گئے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 18 مارچ سے اب تک 3,509 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جن کی تعداد 53,655 ہے۔ اسرائیل غزہ پر حملوں کا الزام حماس پر عائد کرتا ہے، جس میں 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں 1200 سے زائد افراد ہلاک اور 250 سے زائد کو یرغمال بنایا گیا تھا

آپ اس مضمون کو بھی پڑھیں 
جدید تر اس سے پرانی